پشین گوئی کے مطابق ایک بلیک ہول دنیا کو کھینچ کر اپنے اندر جمع کر لے گا۔ پہاڑ، درخت، دریا، سمندر، سڑکیں، سب کچھ بلیک ہول میں گم ہو جائیں گے۔ اس واقعہ کو دیکھنے کے بعد ذہن میں یہ خیال ضرور پیدا ہوتا ہے کہ کیا حقیقت میں بلیک ہول کی کشش زمین کی کشش ثقل کے مقابلے میں اتنی طاقتور ہے؟ یہ کائنات کی ہر چیز کو اپنے اندر کھینچنے کی طاقت رکھتا ہے۔
کیا بلیک ہول کی گہرائیوں میں کوئی اور دنیا چھپی ہوئی ہے؟ دنیا میں رونما ہونے والے بڑے واقعات سمپسن کارٹون میں دکھائے جانے کے کچھ ہی عرصے بعد رونما ہو جاتے ہیں۔ اگر ایسا ہونا ہو بھی تو بلیک ہول کی اس پیشین گوئی کو پورا ہونے میں کتنا وقت لگے گا؟ کیا یہ وقت کے خاتمے کی پیشین گوئی ہے یا سمپسن کارٹون کی ٹائم مشین پہلے ہی کسی مہلک دنیا میں پہنچ چکی ہے؟
پاکستان ہو یا ہندوستان، افغانستان ہو یا فلسطین یا مغرب دنیا کا کوئی بھی ملک، کہیں بھی ایسا کوئی واقعہ رونما ہو جائے جو پوری دنیا کی توجہ اپنی طرف کھینچ لے۔ اس واقعے یا حادثے کا تعلق کسی سائنس یا ٹیکنالوجی سے ہو، یا کسی مقامی یا موسمیاتی تبدیلی سے، یا کسی بھی ملک کے سیاسی واقعے اور صورت حال سے، یا کسی مذہبی فرقے سے، جب ایسا کوئی واقعہ سامنے آتا ہے، تو اکثر ایسی ویڈیوز سامنے آتی ہیں۔ یہ سچ ہے کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہونے والا واقعہ دراصل سمپسنز کے کارٹون میں کچھ عرصہ پہلے دکھایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: خاتون اول: سیدہ خدیجتہ الکبریٰ سلام اللہ علیھا۔۔۔!
مزید پڑھیں: جگر گوشہ رسول خاتون جنت سیدہ فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیھا
اگر اس کا تعلق کسی سیاسی یا مذہبی شخصیت سے ہو تب بھی اس شخصیت کا لباس اور دنیاوی برتاؤ سمپسنز کے کارٹون میں دکھایا گیا ہے۔ یہ پشین گوئی کے منصوبے کے مطابق ہے جسے دیکھنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے سمپسن کارٹون کے مصنف کے پاس یا تو ٹائم مشین ہے یا آئینہ جس میں وہ وقت سے پہلے مستقبل کی تصویر دیکھتا ہے۔ بہت سے اہم 11-9 ورلڈ ٹریڈ سینٹر کا واقعہ، کورونا وائرس، ملکہ الزبتھ کی موت، ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی کامیابی، اس سے پہلے بش کا سیاسی خاتمہ، فلسطین پر اسرائیل کا حملہ، پوری دنیا نے ان کی پشین گوئی دیکھی ہے۔ اس واقعے نے نہ صرف سمپسن کارٹون کے کرداروں کے دلوں میں غصہ اور دہشت پیدا کی ہے بلکہ خوف کے جذبات بھی پیدا کیے ہیں اور خوف اور دہشت کے یہ جذبات سوشل میڈیا پوسٹس اور ویڈیوز کے ذریعے ہر طرف پھیل گئے ہیں۔
اس کے علاوہ جب بھی سمپسن کے کارٹون میں دکھایا گیا کوئی کلپ سامنے آتا ہے تو اسے بڑی توجہ سے دیکھا جاتا ہے اور اگر اس میں کوئی اہم واقعہ دکھایا جاتا ہے یا کوئی پیشین گوئی سامنے آتی ہے تو اس سے خوف اور وحشت پیدا ہوتی ہے۔ ایسی ہی ایک پیشین گوئی سوشل میڈیا پر کی گئی ہے۔ یہ تیزی سے پھیل رہا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ سمپسن کے کارٹون میں موجود ایک بلیک ہول سمپسن کارٹون کی پوری دنیا کو انتہائی تیز رفتاری اور انتہائی طاقت کے ساتھ اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔
نئی پیشینگوئی کے مطابق سمپسن کارٹون کا ایک کردار اپنی ایک چھڑی سے ایک چھوٹے بلیک ہول کو چھوتا ہے اور وہ اس چھڑی کے ذریعے بلیک ہول کو اپنے ساتھ لے کر آگے بڑھتا ہے، جب کہ وہ اس حقیقت سے لاعلم ہے۔ بلیک ہول اسے اپنے ساتھ گھسیٹ رہا ہے جو بہت تیز ہے۔سمپسن کارٹون کے مطابق بلیک ہول پوری کائنات کی ہر چیز کو برق رفتاری سے اپنے اندر کھینچ رہی ہے۔ یہ سب دیکھنے کے بعد پہلا سوال یہ اٹھایا گیا کہ کیا سمپسن کارٹون کی یہ پیشین گوئی حقیقت میں پوری ہوگی یا نہیں۔
مزید پڑھیں: عرب کے تین شہزادے کون ہوں گے جو خانہ کعبہ کا دفن خزانہ نکالیں گے
مزید پڑھیں: سمپسن کارٹون کی انتہائی خطرناک پیشین گوئی
مزید پڑھیں: بیت المعمور کیا ہے؟ نبی اکرم ﷺ نے معراج کی رات وہاں کیا دیکھا۔۔!
اللہ تعالیٰ کے حکم سے زمین پر ہر چیز اپنی جگہ پر موجود ہے، نہ صرف زمین پر بلکہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے تمام کائنات کی ہر چیز اسی جگہ موجود ہے جہاں اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔ یہ رہنا ہے اور اس کے علاوہ کوئی چیز اس کے حکم میں نہیں آتی۔اس کے بغیر یہ ایک انچ بھی حرکت کرنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ اللہ تعالیٰ نے زمین میں ایسی کشش کی قوت پیدا کی ہے کہ زمین پر موجود ہر چیز کو اپنی طرف کھینچ کر اسے زمین کا حصہ بنا رہا ہے یعنی بڑے بڑے پہاڑ، دریا، سمندر، درخت۔ کشش ثقل کی وجہ سے ہم زمین پر اپنے حقیقی مقام پر موجود ہیں۔ ہم سب اس حقیقت سے بخوبی واقف ہوں گے کہ جیسے جیسے ہم خلاء میں آگے بڑھتے ہیں، جب کشش ثقل ختم ہوتی ہے، تو خلاء میں ہر چیز تیرتی نظر آتی ہے، چاہے وہ انسان ہو یا نہ ہو۔
پانی کا وجود ہو یا پانی کا کوئی قطرہ، ہر چیز خلا میں تیرتی رہتی ہے، اس لیے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر سمپسنز کے کارٹون میں دکھائی گئی پیشین گوئیاں کسی وقت پوری ہو جاتی ہیں تو کیا زمین کی یہ کشش پوری ہو جائے گی؟ واقعی ختم؟
اسلام میں یہ بات بڑے واضح انداز میں بیان کی گئی ہے کہ غیب کا علم اور آنے والے وقت کا علم صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے، سوائے اس علم کے جو ان کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ اس لیے اس نقطہ نظر کے مطابق نہ تو کوئی ایسی ٹائم مشین بنائی جا سکتی ہے جو مستقبل میں جھانک سکے اور نہ ہی کوئی ایسا جادوئی آئینہ ہو جو بلیک ہولز کا تعلق مستقبل کو دکھا سکے۔
بلیک ہولز زمین سے لاکھوں کروڑوں میل کے فاصلے پر موجود ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ بلیک ہولز اپنے اندر اتنی گہری تاریخ رکھتے ہیں کہ ان کے اندر کیا ہے سائنس و ٹیکنالوجی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔ بلیک ہولز اپنے اندر اتنی طاقت رکھتے ہیں کہ ان کے قریب سے گزرنے والی کہکشاؤں کے مقابلے ہماری زمین کا حجم بہت کم ہے۔ زمین کے اندر اتنی طاقت موجود ہے کہ اگر ہماری زمین بھی ان گھومتے ہوئے بلیک ہولز کے قریب آجائے تو ہم اسے اندر کھینچ سکتے ہیں لیکن ایک حقیقت ہے کہ ہماری زمین ایسے بلیک ہولز سے بہت دور ہے۔ جب تک اللہ کا حکم نہ ہو، یہ ان بلیک ہولز کی تاریخ میں کبھی گم نہیں ہوں گے اور اگر اللہ تعالیٰ حکم دے تو یہ بلیک ہولز ایسی سینکڑوں زمینوں اور کہکشاؤں کو اپنے اندر چھپانے کی طاقت رکھتے ہیں۔یہ پیشین گوئی سمپسنز کے کارٹون میں دکھائے گئے ان واقعات میں شامل کی جائے گی جن کے بارے میں کی گئی پیشین گوئیاں آج تک پوری نہیں ہوئیں۔
یہ بات بھی ایک حقیقت ہے کہ سمپسنز کے کارٹون میں وقت سے پہلے دکھائے گئے بہت سے واقعات پیش آئے اور بالکل اسی طرح پورے ہوئے جس طرح سمپسنز کے کارٹون میں دکھائے گئے تھے۔ لیکن ساتھ ہی یہ بھی حقیقت ہے کہ دکھائے گئے بہت سے واقعات اس میں جو پیشین گوئیاں کی گئی تھیں وہ پوری نہیں ہوئیں۔ لیکن ان واقعات کی بہت زیادہ تشہیر کی گئی جو سمپسنز کے کارٹون میں دکھائے گئے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جو پیشین گوئیاں پوری نہیں ہوئیں، انہیں جان بوجھ کر یا نظر انداز کر دیا گیا۔
یہاں ہم آپ کو یہ بھی بتاتے ہیں کہ ان کارٹونز میں دکھائے گئے واقعات پیشین گوئیاں نہیں ہیں بلکہ پہلے سے طے شدہ منصوبے کا حصہ ہیں جو دنیا پر حکمرانی کرنے والی اور دنیا کی تقدیر کا فیصلہ کرنے والی طاقتوں کی طرف سے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ دنیا کے تمام اہم واقعات وقتاً فوقتاً رونما ہوتے رہتے ہیں۔ وہ پہلے اس کی منصوبہ بندی کرتے ہیں اور اسے کارٹون میں دکھاتے ہیں لیکن اس کے ساتھ انہوں نے اس جملے کی تکمیل کے لیے ایک وقت مقرر کر رکھا ہے اور اس وقت یہ واقعہ مکمل ہو جاتا ہے۔ لیکن انہیں اس حقیقت کا علم نہیں کہ اللہ تعالیٰ نیتوں سے بھی باخبر ہے۔ اور انسان کے چھوٹے سے چھوٹے عمل کے پیچھے چھپی نیتوں کو جاننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہمیں اپنی نیتوں کو درست کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔
۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔
مزید پڑھیں: پنجاب بائیک سکیم رجسٹریشن ویب پورٹل
مزید پڑھیں: شادی کے بعد پہلا ساون
مزید پڑھیں: ایران میں دھماکوں کی آوازیں| دھماکے کس جگہ ہوئے ؟
مزید پڑھیں: بیت المقدس مسجد اقصیٰ اور یہودی سازشیں
مزید پڑھیں: دجال کی بیوی۔ عورت نما مرد کا دعویٰ
مزید پڑھیں: کیا ایران کا اسرائیل پر حملہ فلسطین کے لیے تھا؟؟ عالمی ممالک کا رد عمل
مزید پڑھیں: کچی محبت۔۔۔!! گھر سے بھاگ جانے والی لڑکیوں کے لیے وقف
مزید پڑھیں: کیا پاکستان میں 2024ء کا پہلا سورج گرہن نظر آئے گا؟ اس کا دورانیہ کتنا ہوگا؟





0 تبصرے